آئیے سائرہ بانوسے کچھ سیکھتے ہیں! – Let’s Learn from Saira Bano


جسارت اخبار جو حقیقتاً  اسلامی صحافت کا  علمبردار ہے  ،اس کی  بروز اتوار  جنوری 29 کی اشاعت میں ہمارے ایک معروف دانشور کا ایک کالم آیئے سائرہ بانو سے کچھ سیکھتے ہیں  شائع ہوا ہے، سائرہ بانو ایک فلمی اداکارہ ہے جس کی زندگی فلمی دنیا سے وابستہ رہی جس نے شادی بھی ایک فلمی اداکار دلیپ کمارسے کی یہ دونوں میاں بیوی زندگی بھر فلمی دنیا سے وابستہ رہے اور زندگی میں کبھی بھی اپنی اس فحش او ربہودہ زندگی سے نہ توبہ تائب نہ ہوہوئے اور نہ اپنی اس غلیظ اور بدترین زندگی پر شرمندگی کا اظہار کیا ، ارے یہ دانشور فرماتے ہیں کہ اس فاحشہ عورت سے سبق لینا چاھیے ، فرماتے ہیں ،

کچھ لوگ اچھے شاعر،ادیب یا اچھے اداکار نہیں ہوتے مگرایک عمدہ انسان ہوتے ہیں سائرہ بانوکا معاملہ بھی یہی ہے” یعنی انسانیت اخلاقی چیز ہے اور ایک بالاتر چیز ہے جوکہ سائرہ بانو میں پائی جاتی ہے کیا اسلام کی تعلیمات بھی یہی ہیں؟ ہم کیا پہلے مسلمان ہیں یا انسان ؟ ،الحمد اللہ ہم پہلے مسلمان ہیں اور اگر ہم اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں تو ایک اچھے انسان بن جاتے ہیں ،مگر اسلام کے بغیر کوئی کتنا بھی اچھا انسان ہو وہ جہنمی ہے ۔

اس آرٹیکل سے جو سیکھا جاسکتا ہے وہ مندرجہ ذیل چیزمیں ہیں

  • ایک عادی فاحشہ عورت سے محبت
  • عشق بازی اور شادی کے بعد بھی اس پر اسرار
  • عریاں لباس سے پسندیدگی
  • شادی کے بعد بھی زنا کاری پر برداشت

اس تمام کے بعد بھی شاہ نواز فاروقی صاحب سائرہ بانو کو “سلیم الفطرت” کے لقب سے نوازتے ہیں ۔

اسلامی تحریک کے فکری رہنما کا یہ کالم شرم وحیا کا جنازہ نکال دیتا ہے  اور اسلامی تحریک کے کارکنان کو معاشرتی گمراہیوں سے نفرت نہیں بلکہ ان کا احترام کا درس دیتا ہے ۔یہ سیکولر ازم اور لادینیت نہیں تو کیا ہے ؟

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *