ڈاکٹر جاوید انصاری-

                Foucauldian Movementsکیوں؟ اسلیے کہ فوکالٹ کہتا تھا کہ سرمایہ دارانہ شخصیت (Subjectivity)آزادی کے حصول کا ذریعہ ہے لیکن سرمایہ دارانہ شخصیت (Subjectivity)کا اپنے آپ کو سرمایہ کے سپر د کردینے کا عمل اس چیز کا متقاضی ہے کہ آپ متعین غلبہ (Specific dominations)کو رد (resist)کرتے رہیں۔ آپ خالص کسی ایک معاملے (Issue)کو لے کر اپنی آزادی کے حصول کے لیے جد و جہد (Struggle)کرتے رہیں کسی ایک مسئلہ پر مثلاً پانی نہیں آرہا تمام لوگوں کو اس بات پر متحد کیا جائے کہ پانی لائو تعلیم نہیں مل رہی تمام افراد کو اس چیز پر متحد کیا جائے کہ تعلیم حاصل کی جائے کوئی بھی single Issue Movementبغیر اس پورے خاکے کو چیلنج کیے بغیر، کہ تعلیم حاصل کر کے اور پانی کا حصول ممکن بنا کے تم بحیثیت مجموعی کس نظام کا غلبہ چاہتے ہو ؟ اس بڑے سوال کو اٹھا ئے بغیر ان  Single Issue Movementsکے ذریعے حصولِ عدل کو سرمایہ دارانہ نظام سے ہم آہنگ کیا جا سکے کیونکہ سرمایہ دارانہ نظام میں وہ وسعت مو جود ہے جس کے نتیجے میں ہم ان سنگل اشوز کا حل اس طریقے سے حاصل کر سکتے ہیں جس کے نتیجے میں سرمایہ دارانہ حکمتِ عملی بحیثیت مجموعی مستحکم ہو ۔ اسے ہم کہتے ہیں Foucauldianتحریک۔ اس کی تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں لیکن جو بات اچھے طریقے سے سمجھ لینے کی ہے وہ یہ ہے کہ غیر حکومتی تنظیمیں (NGO’s)استعمار کی وہ ایجنسیاں ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں کی خود غرضیوں کو بنیاد بنا کر سرمایہ دارانہ نظام کو قبول کرنے کی صلاحیت ان میں پیدا کی جارہی ہے ۔ ان خود غرضیوں کی جد و جہد اور ان خود غرضیوں کے حصول کے لیے جو تگ و دو وہ کرتے ہیں اس کا حصول عد ل کے ذریعے کے طور پر معاشرتی سطح پر جواز(Legitimize) پیش کیا جاتاہے۔ اس کو قبول کیا جائے کہ بنیادی طور پر سنگل اشو Movements پانی لانے کی تحریک یا تعلیم کو عام کرنے کی تحریک یا عورتوں کو آزاد کرنے کی تحریک ،یہ وہ تحریکات ہیں جن کے نتیجے میں فی الواقع لوگ آزاد ہو جاتے ہیں ان کو اپنی خواہشات کو پورا کرنے کا زیادہ موقع ملتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جو بنیادی معاشرتی گراوٹ اور بنیادی معاشرتی اخلاقی رذائل کا پھیلائو ہے اس سے سہوِ نظر کر کے عوام کو اس سے مانوس کر کے ان کو اس بات کی طرف ترغیب دی جاتی ہے ان کو اس بات کی طرف دعوت دی جاتی ہے کہ وہ ان سنگل اشوز کو حل کرنے کے لیے اپنی تمام تر روحانی اور جذباتی وابستگیاں اس عمل کے ساتھ لگائیں اور سمجھیں کہ سرمایہ دارانہ معاشرہ عدل قائم کرتا ہے انہی معنوں میں کہ وہ ان کو ان کے جو کچھ بھی جائز مسائل ہیں ان کے حل کے لیے منظم ہونے کی اجازت دیتا ہے۔ اس طرح فرد کی توجہ اہم مسائل اور سوالات سے ہٹ کر صرف ایک چھوٹے سے مسئلے پر مرکوز ہوجاتی ہے اور یہی مسئلہ فرد کی اور کسی تحریک کی زندگی اور موت کا مسئلہ بن جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *