زوال پذیر پاکستانی معاشرہ اور بھارتی ثقافتی یلغار پر ایک نقد – Declining Pakistani Society

 

 فرائیڈے اسپیشل کی اشاعت مورخہ —-تا—- میں بھارتی فلموں کی زبردست پزیرائی کی گئی اور بتایا گیا کہ مسلم تہذیب بھارتی فلموں میں پائی جاتی ہے کیا اسلامی علمیئت میں اس بات کی کوئی گنجائش موجود ہے  کہ فلم جسے شرمناک شعبہ میں اسلامی تہذیب وثقافت کی موجودگی کی تعریف اور توصیف کی جائے؟ ۔آگے چل کر فرمایا جاتا ہے کہ “موسیقی مذہب کی جگہ لے سکتی ہے”۔

اس مضمون میں صرف موسیقی  کی تعریف اور توصیف نہیں کی گئی بلکہ بھارتی فلموں کی فحاشی کی بھی تعریف دل کھول کر کی گئی اور اس بات پر افسوس کیا گیا کہ پاکستانی فلم اندسٹری کی یہ بدقسمتی ہے کہ وہ موسیقی ،فلم اور فحاشی میں بھارت کا مقابلہ نہ کرسکی،مضمون نگار ایک جگہ یوں فرماتے ہیں “فلم اچھی چیز ہو یا بری چیز وہ اربوں لوگوں کی تفریح کا ذریعہ ہے اربوں لوگوں کا ذوق فلم سے تسکین پاتا ہے،بدقسمتی سے اس دائرے میں ہم کبھی  بھارت کا مقابلہ نہ کرسکے ،اس سلسلے میں ہماری کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ ہماری فلموں  بلخصوص پنجابی اور پشتو فلموں کو تو فحاشی تک پھیلائی نہیں ،آتی ،فحش نگاری بدترین چیز ہے مگر اس کے لئے بھی اہلیت درکار ہے “

اس گفتگو سے مصنف ،جو ہمارے ایک مشہور دانشور ہیں ،  اسلامی صحافت کے لئے کیا خدمات انجاد دینا چاہتے ہیں اور فرائیڈے اسپیشل کے قارعین جو ذیادہ تر اسلامی تحریک  کے کارکنان بھی ہیں انہیں کس سمت لے جانا چاہتے ہیں وہ سمت ہے پاکستان کی عصبیت ،پاکستان کی فوقیت ،پاکستان کی فلمی صنعت کو بھارت سے آگے لے جانا وغیرہ ۔  آگے چل کر لکھتے ہیں “بھارت کے 99.9 فیصد گیت اردو میں لکھے ہوئے ہیں صرف اردو میں نہیں ان گیتوں میں مسلم تہذیب کی علامتیں اور لب ولہجہ  تک پوری طرح موجود ہے” ، یعنی پاکستانی اور مسلم تہذیب بھارتی فلموں میں منعکس ہے کیونکہ اردوپاکستان کی قومی زبان ہے اور بھارتی فلموں نے اردو اور مسلم تہذیبی اقوال کو استعمال کرکے اپنی فلم انڈسٹری کو دنیا بھر میں ایک نام پیدا کیا ہے ۔اسی طرح بھارتی فلموں میں مسلمان اداکار،رقاصائیں اور گلوکار اصل میں مسلم تہذیب کے نمائندے ہیں جس کو اصل میں پاکستانی قوم کا نام دنیا میں سربلند کرنا چاہئیے تھا۔

بڑے افسوس کے ساتھ ہمیں یہ کہنا پڑتا ہے کہ یہ ہمارے فکری رہنما فلموں کےدلدادہ اور بھارتی فلموں کو مسلم تہذیب کےغلبہ کا ذریعہ سمجھتے ہیں یہ سیکولر ازم نہیں تو اور کیا ہے ۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *