احباب جمعیت کراچی کنونشن – Ahbab e Jamiat – Karachi Konnect  2017

پچھلے دنوں احباب جمعیت کا ایک کنونشن(Ahbab e Jamiat Karachi Konnect 2017) منعقد کیا گیا،یہ بات قابل ستائیش ہے کہ غیر فعال احباب کو جمع کرنے اور پھر سے تحریک اسلامی کا حصہ بنانے کی بھرپور کوششیں کی جاتی ہیں ، یہ پروگرام اس سلسےکا اب تک کا منعقدہ  سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوا۔

 کئی ماہ کی انتھک محنت رنگ لائی اور حاضری کے اہداف خاصی حد تک حاصل ہوتے نظر آے

  اس طرح کے پروگرامز کے بارے میں ہمارے کچھ تحفظات بھی ہیں وہ یہ کہ اس طرح کے  پروگرام میں دنیا اور دنیا کی کشش کے غالب رنگ کے بجاے ان محافل کے ذریعے فکر آخرت کی ترویج ہو۔ اس سلسے میں چیدہ چیدہ باتیں جو ہم نے محسوس کیں وہ یہ ہیں   ،

  • اس پوری تقریب میں دینی رنگ اورروحانیت نظرنہیں آرہی تھی ۔
  • مخلوط اجتماع کے ذریعہ دین کے ایک اہم شعائر کو مجروح کیا گیا، اس مخلوط ماحول کی موجودگی میں وہ ماحول نہیں پیدا ہو سکتا جو شرکاء میں فکر آخرت کو پروان چڑھائے –  
  • دنیا ہی کہ مختلف شعبہ جات میں کامیاب افراد کو انعامات دے کر ہم یہ باور کرا رہے تھے کہ ہمارا معیار بھی دنیا ہی کی ترقی ہے ۔
  • ٹھیک ہے کہ عوامی دباو کے تحت ہمیں بھی معاشرے کے غلط چلن کو سراہا نا پڑتا ہے ، جیسے ایدھی کو سراہنا ، لیکن کیا ضرورت تھی ہمیں اس تقریب میں اس شخص کی پزیرائی کی جاے جو شعائر اسلامی و فرائیض کا بھی کھلا منکر تھا- اس کے علاوہ یحیٰ پولانی کو بھی  ایوارڈ دیا گیا  جو کہ کسی اچھی شہرت کا حامل نہیں ہے ، کیا آپ کے علم میں نہیں کئ جناب بشیر جمعہ صاحب کی فرم کابل میں اپنی خدمات طالبان سے برسر پیکار افواج کو فراہم کرتے ہیں ، ہو سکتا ہے آپ اس سے عمومی صرف ِ نظر کریں لیکن ایسے فرد کو خصوصاً اسٹیج پر بلا کر سراہنا بھی کہاں کی دین داری ہے؟
  • ساکت تصاویر یعنی still photography کی اجازت ہمیں دین کی اشد ضرورت کیلیے دی گئی تھی ناکہ اسے بغیر کراہیت کے زندگی کا حصہ بنانے کی، اب ہمارے پروگرامز میں بھی تصاویر کی نمایش اور تصویر کشی کا وہ ہی انداز نظر آتا ہے جو دنیا کی کسی بھی عام تقریب میں دیکھا جا سکتا ہے ، کیا یہ ہماری تربیت کا حصہ نہیں ہونا چاھیے یا ہم کسی complex کا شکار ہیں ؟

ہمیں جماعت اسلامی (Jamat e Islami)میں  اسلامی اقدارو   شعائر اسلامی کو فروغ دینا چاھیے اس لیے کہ ہماری دنیا و آخرت کی کامیابی کا دارومدار ہمارے اسی اسلامی تشخص میں ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *