معیارانسانیت یا ایمان – Quality of Humanity or Faith

 

 “ والمیسکی سنسکرت کے  عظیم شاعروں میں سے ایک ھے اس نے رام کی سیرت کو رامائین میں منظوم کیا ہے اس عظیم نظم میں 24 ہزار اشعار ہیں والمیسکی رام کا ایک  عطیہ تھا”

“وجنتی مالا بھارت کی بڑی اداکاراوں میں کبھی شمار نہیں ہوئیں -ان کی  واحد اہلییت یہ تھی کہ وہ کلاسیکل ڈانسر تھیں – ان سے سماجی خدمت کا تصور بھی کبھی  وابستہ نہیں رھا تھا- لیکن گجرات کے مسلم کش فسادات نے وجنتی مالا کو ہلا کر رکھ دیا انھوں نے بے آسرا مسلم خاندانوں کیلیے امدادی کیمپ قائیم کیا”

  یہ جسارت بروز اتوار فروری 26 کو چھپنے والے   مضمون بعنوان “اچھا انسان اور برا انسان” کے اقتباسات  ہیں جو ہمارے قابل احترام دانشور نے تحریر کیا ھے-

یہ ہمارا المیہ ہے کہ ہم بھی اب میزان خیر و شر  ، داری دین اور ایمان کی شرط کے بغیر محض “انسانییت” کی سطح کو اعلی ترین سطح مان مقرر کرتے ہیں –

ہمارے یہ دانشور ساتھی جو تحریک کی اس علمی زبوں حالی کے دور میں ایک عظیم سرمایہ سمجھے جاتے ہیں ان، کا تسلسل سے ہندو مت ، انڈین فلم انڈسٹری اور انڈین فلمی اداکاراوں کی تعریف میں لکھا گیا یہ چند ہفتوں میں  تیسرا آرٹیکل ھے

ہم صرف ان بھائی سے یہ درخواست ہی کر سکتے ہیں کہ بھائی بے راہ روی اور فحاشی کے سیلاب آگے کے بند باندھنے کے بجاے آپ نے اس میں سے ہی خیر نکالنا شروع کر دی ہے تو ہم اپنے اھل و اعیال اور خاص کر اپنی بچیوں کو کیا پیغام دے رھے ہیں ؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *